صیہونی میڈیا نے اعلان کیا کہ اس حکومت کے سیاسی اور عسکری رہنما کئی سالوں سے ایران پر حملہ کرنے کے لیے بے ہودہ باتیں کر رہے ہیں لیکن یہ واضح طور پر کہنا ضروری ہے کہ اسرائیل کے پاس اس اقدام کی فوجی طاقت نہیں ہے۔
اس سے پہلے صہیونی اخبار "یروشلم پوسٹ" The Jerusalem Post)) نےریڈار سسٹم سے گزرنے اور تیزرفتاری کیلیے "فتاح" ہائپرسونک میزائل کی خصوصیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ "اس میزائل کو اسرائیل تک پہنچنے کے لیے صرف 400 سیکنڈ کی ضرورت ہے۔
اس صہیونی میڈیا نے ہائپرسونک میزائلوں کی تعمیر کے بارے میں ایرانی میڈیا کی گزشتہ روز رپورٹوں کو یاد دلایا اور لکھاکہ "فتاح" کو اسرائیل تک پہنچنے کے لیے صرف 400 سیکنڈ درکار ہیں۔
اس میڈیا کے مطابق اس میزائل کی رفتار 13 سے 15 مچ ہے اور میزائل ڈیفنس سسٹم سے گزر کر انہیں تباہ کر سکتا ہے۔
اس نئے میزائل کی رونمائی کے بعد ایسا لگتا ہے کہ صیہونی حکومت ایران کے خلاف اپنی حالیہ بیان بازی اور خطے میں مزاحمت سے پیچھے ہٹ گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایرانی سپاہ پاسداران نے آج بروز منگلایرانی صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی، سپاہ پاسدارانِ انقلاب کے کمانڈر انچیف میجر جنرل حسین سلامی اور سپاہ کی فضائیہ کے کمانڈر انچیف سردار حاجی زادہ کی موجودگی میں فتاح ہائپرسونک میزائل کی نقاب کشائی کی۔
یہ میزائل اپنے ٹھوس فیول پروپلشن سسٹم کی بدولت انتہائی تیز رفتاری تک پہنچنے کے قابل ہے اور زمین کی فضا کے اندر اور باہر دشمن کے ہر قسم کے فضائی دفاعی نظام پر قابو پانے کے لیے مختلف حربے بھی انجام دے سکتا ہے۔
فاتح میزائل کی رینج 1400 کلومیٹر ہے اور ہدف کو نشانہ بنانے سے پہلے اس کی رفتار 13 سے 15 تک مچ ہے۔
آپ کا تبصرہ